حضرتِ سیدنا امیرِمعاویه

تذکرہ امیرُالمؤمنین حضرتِ سیدنا امیرِمعاویه رضی اللہ عنہ ۔۔۔۔

آپ رضی اللہ عنہ تقریر و خطابت مہمان نوازی تحمل و بردباری غریب پروری خدمت خلق اطاعت الہی خوف الہی اتباع سنت تقوی اور پرہیزگاری عاشق رسول ﷺ اور عاشق اہل بیت علیہم الرضوان ہیں۔۔۔۔
آج امیرمومنین سیدنا امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کا یوم وفات ہے آپ کو نبی کریم صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی خدمت میں رہ کر ان کی صحبت کا شرف حاصل ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے آپ کے لئے فرمایا معاویہ تم ضرور جنت میں مجھ سے ملو گے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے عشق کا یہ عالم تھا کہ آپ کے تراشے ہوئے گیسوں اور ناخن مبارک اپنے پاس رکھ لیا کرتے ہیں اور وفات سے پہلے وصیت کی کہ یہ تبرکات میری قبر میں میرے ساتھ رکھے جائیں کہ میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خوشبو محسوس کر سکوں اللہ ان تبرکات کے واسطے میری مغفرت فرما دے سیدنا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ نے سب سے پہلا اقامتی ہسپتال دمشق میں قائم کیا جہاز سازی کے کارخانے بنائے اور سب سے پہلی اسلامی بحریہ قائم کر کے اس وقت کی سب سے زبردست رومن بحریہ کو شکست دی سیدنا حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ کے دور میں ہی سب سے پہلے منجنیق کا استعمال کیا گیا اپ پاشی اور اپ نوشی کے لیے دور اسلامی میں پہلی نہر کھدوائی ڈاک کا جدید اور مضبوط نظام قائم کیا سرکاری احکام پر مہر لگانے اور نقل دفتر میں محفوظ رکھنے کا سسٹم آپ نے بنایا آپ نے دین اخلاق اور قانون کی طرف قانون کی طرح طب اور علم الجراحت کی تعلیم کا انتظام بھی کیا بیت المال سے تجارتی قرضے بغیر اشتراک و نفع کے جاری کر کے تجارت اور سند کو فروغ دیا اور بین الاقوامی معاہدے کیے طرز حکمرانی میں بردباری کا یہ عالم کہ ایک مرتبہ آپ سے ایک ادمی نے سخت کلامی کی مگر اپ نے خاموشی اختیار فرمائی یہ دیکھ کر کسی نے کہا اگر اپ چاہیں تو اسے عبرت ناک سزا دے سکتے ہیں فرمایا مجھے اس بات سے حیا اتی ہے کہ میری ریا میں سے کسی کی غلطی کی وجہ سے میرا حلم یعنی قوت برداشت کم ہو اور ایسا کیسے نہ ہوتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے دعا فرمائی تھی کہ اے اللہ امیر معاویہ کے پیٹ کو علم اور حلم سے بھر دے